بنو قابل
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان ہر چند دن بعد
کسی نہ کسی حیران کن منظر کے ساتھ نظر آتے ہیں۔ ابھی چند دنوں پہلے ہی کراچی کے تقریباً
75000نوجوانوں کو اکٹھا کر کے کراچی کے مستقبل کا نقشہ عوام کے سامنے رکھ دیااتنی
بڑی تعداد میں نوجوانوں کو ایک جگہ اکٹھا کرنا اور ان کو کراچی کے مستقبل کے لئے
تیارکرنا ایک حیران کن کارنامہ تھا جو آج تک پاکستان کی تاریخ میں کبھی کوئی نہ کر
سکا۔ آج پھر حافظ نعیم الرحمان نے سب کو حیران کر دیا جب انہوں نے باغ جناح میں
کراچی کی بیٹیوں کو 50000 پچاس ہزار کی تعداد میں اکٹھا کیا اور کراچی کی عوام کو
پچھلے سینتیس سال کی تاریکی کے بعد روشنی کا راستہ دکھایا۔ اتنی بڑی تعداد میں
نوجوان بچیوں کو جناح باغ میں اکٹھاکرنا اور ان بچیوں کو آئی ٹی کے جدید
کورسزکروانے کا عزم ان لبرل اور سیکولرلوگوں کے منہ پر بھی طمانچہ ہے جو کہتےہیں
کہ اسلام میں خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کی آزادی نہیں اور اگر اسلامی جماعتیں
اقتدار میں آئیں تو وہ خواتین کے ان کے حقوق نہیں دیں گی اور ان کی تعلیم پر
پابندی لگا دیں گی۔
حافظ نعیم الرحمن
کا یہ عزم کہ کراچی کو آئی ٹی کا حب بنائیں گے نےکراچی کے لوگوں میں عزم اور ولولے
کی ایک نئی روح پھونک دی۔ الخدمت کراچی کے تحت بنو قابل پروگرام نوجوانوں کو نہ
صرف یہ کہ نئی ٹیکنالوجی سیکھنے میں مدد کرے گا بلکہ بہت بڑی تعداد کو ملکی معیشیت
میں حصہ ڈالنے کے قابل بنائے گا۔ کراچی کے مخصوص حالات میں نوجوانوں کو ایسی مثبت
سرگرمی میں مبتلا کرنا کراچی کے بدلے ہوئے حالات کی جانب اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔
الخدمت کراچی اور حافظ نعیم الرحمان کے جذبوں کو سلام!
جماعت اسلامی کراچی اور الخدمت کا بنو قابل پروگرام 6 قسم
کے آئی ٹی کورسز پر مشتمل پروگرام ہے۔ پہلے مرحلے میں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں سے APPTITUDE TEST لیا گیا۔ ٹیسٹ
میں کامیاب ہونے والے نوجوانوں کو ان کی مرضی کے آئی ٹی کورس کروائے جائیں گے۔ بنو
قابل کا منصوبہ کراچی کو آئی ٹی حب بنانے کی جانب ایک انتہائی اہم قدم ہے۔
یہ کام حکومتوں کے کرنےکاتھا کہ پاکستان کے پاس پوری دنیا
میں سب سے بڑی نوجوانوں کی کھیپ ہے جس کو مثبت طریقے سے استعمال کر کے ہم دنیامیں
اپنامقام پیدا کرسکتےہیں اور پاکستان پر چڑھے ہوئے قرضوں کو اتارنے میں کامیاب
ہوسکتے ہیں اور ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں کھڑے ہوسکتےہیں۔ لیکن صوبائی اور وفاقی
حکومتوں کو اپنے اقتدار کو دوام دینے کے علاوہ کوئی کام نہیں سوجھ رہا۔ان حالات
میں کہ جب تمام سیاسی جماعتیں اقتدارکی رسہ کشی میں مصروف عمل ہیں اور عوام کا کسی
سیاسی جماعت کوکوئی خیال نہیں ایسے میں اس کام کو حافظ نعیم الرحمن اور الخدمت نے
کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ اگرچہ کہ یہ کام آسان نہیں لیکن حافظ نعیم الرحمن کاماضی
یہ گواہی دے رہاہے کہ وہ اس سنگ میل کو عبور کر جائیں گے۔ بنو قابل پروگرام معاشی انقلاب کی جانب پہلاقدم
ثابت ہو گا۔ آج پوری دنیا آئی ٹی کے میدان میں اپنے نوجوانوں کو نئی منزلوں کی راہیں دکھا رہے
ہیں اور کئی آئی ٹی کمپنیاں تو ایسی ہیں کہ جن کا بجٹ اور آمدنی پاکستان کے بجٹ سے
زائد ہے۔آج ضرورت اس امرکی ہے کہ نوجوانوں کو ایسے پلیٹ فارم مہیاکیےجائیں کہ جہاں
نوجوان بچے اور بچیاں اپنے صلاحیتوں کو استعمال کرتےہوئے اپنے پاؤں پرکھڑےہوں
اورپاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے اپنا کردار ادا کرسکیں۔بہت سے ماہرین کا
کہنایہ ہے کہ اگرپاکستان کے نوجوانوں کو اگر صحیح طریقے سے آئی ٹی کے کورسزکروائے
جائیں تو چند ہی سالوں میں اپنے قرضوں سے نجات حاصل کرسکتا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نےقوم
کو قرض کی دلدل سے آزادی کا راستہ دکھا دیا ہے اب قوم کا فرض ہے کہ وہ بھی ایسی
قیادت کا انتخاب کرے جوان کے بچوں کے بہترمستقبل کے لئے کام کرے۔ ایک ایسی قیادت
جو حکومت میں نہ ہوتےہوئے بھی لاکھوں نوجوان بچوں اور بچیوں کوآئی ٹی کے کورسز
کروانے کاخواب دیکھ رہا ہو اوراس خواب کی تعبیرکے لئے دن رات جدوجہد بھی کرے اور
وہ قیادت یقیناً حافظ نعیم الرحمن کےعلاوہ
کوئی نہیں ہوسکتی۔
الخدمت، جماعت اسلامی
اور حافظ نعیم الرحمن
کو "بنو قابل "پروگرام شروع کرنے پر کراچی کے عوام کا خراج تحسین اور شکریہ
ایک تبصرہ شائع کریں
پلیز کمنٹ باکس میں کسی قسم کا سپیم لنک شیئر نہ کریں